- لڑکے مختلف اقسام کے ہوتے ہیں :
- ٹیکنیکل لڑکے
- شریف لڑکے
- الیکٹرانک لڑکے
- بیٹری والے لڑکے
- ریموٹ کنٹرول لڑکے
- بم لڑکے
اور
- سی این جی لڑکے
آئیے باری باری ان تمام اقسام کا جائزہ لیتے ہیں !!!
ٹیکنیکل لڑکے:یہ وہ لڑکے ہیں جو ہر بات کا ٹیکنیکل حل تلاش کرتے ہیں،۔
میں نے ایک ٹیکنیکل لڑکے سے پو چھا کہ بال لمبے کرنے کا کیا طریقہ ہے؟
اطمنیان سے بولا ….. مٹی کے تیل سے اچھی طرح دھو کر ، آگ پر سکھائیں ….. !!!
ٹیکنیکل لڑکے معمولی چیزوں سے بھیانک بھیانک نتائج حاصل کرنا جانتے ہیں ۔
میں نے اسی طرح کے ایک لڑکے سے پوچھا کہ جس لڑکی سے تم محبت کرتے ہو اگر وہ تمہیں نہ ملی تو تم کیا کرو گے؟
سگریٹ کاکش لیتے ہوئے بولا …. میں اس کے باپ کے تالو میں اینٹ دے ماروں گا۔
میں نے سہم کر پوچھا ….. اور لڑکی کےساتھ کیا سلوک کروگے؟
خوفناک لہجےمیں بولا….. میں اسے اغواء کر لوں گا اور روزانہ صبح نہار منہ اوباما کی تصویر دکھایا کروں گا۔
میں اس کا یہ بھیانک منصوبہ سن کر دہل گیا اور کانوں کو ہاتھ لگا دیے۔
شریف لڑکے ان میں شرافت کوٹ کوٹ کر بلکہ مارمار کر بھری ہوتی ہے۔ عام بندہ اتنی سہیلیاں نہیں بناتا جتنی یہ بہنیں بنا جاتے ہیں۔
میری کلاس میں بھی ایک ایسا لڑکا پڑھتا ہے جو بہنیں بنانے میں بڑا ماہر ہے ،کبھی کسی لڑکی کو(اس کے سامنے) نام لے کر نہیں بلاتا تھا بلکہ ہمیشہ بہن بہن کہتا رہتا ہے۔
پچھلے دنوں کالج کے ایونٹس کے بعد اس سے فرصت میں ملاقات ہوئی۔
میں نے پوچھا ….. ہاں بھئی ….. سناؤ ….. کیا کوئی بات بنی تیری بھی ؟؟؟
شرما کر بولا….. بس جی ….. ایک بہن سے بات چل رہی ہے !!
الیکٹرانک لڑکے یہ انتہائی قیمتی دھات کے بنے ہوتےہیں اور بڑے ذہین ہوتے ہیں ، سکول کالج میں بے شک منہ بھی نہ دھوکر جاتے ہوں لیکن یونیورسٹی میں آتے ہی روزانہ نہانا شروع کر دیتے ہیں۔ان کا کام لائبریری سے موٹی موٹی بور کتابیں ایشو کروانا اور ہر وقت کسی لڑکی سے نوٹس کا تبادلہ کرنا ہوتا ہے۔
یہ سارا سال بجلی کی طرح پیریڈ اٹینڈ کرتے ہیں۔
ہر لیکچر غور سے سنتے ہیں۔
. کبھی چھٹی نہیں کرتے۔
. پروفیسروں کی عزت کرتے ہیں۔
. دل لگا کر تعلیم حاصل کرتے ہیں۔
یہ صرف لڑکیوں ہی کو نوٹس دیتے ہیں، کیونکہ ان کے خیال میں صرف لڑکیاں ہی تعلیم پر بہتر توجہ دیتی ہیں۔ یہ ہر وقت لڑکیوں کو باور کراتے رہتے ہیں کہ انہیں صرف اور صرف تعلیم پر توجہ دینی چاہیے ۔
تاہم جب لڑکیاں تعلیم پر توجہ دے رہی ہوتی ہیں تو یہ لڑکیوں پر توجہ دے رہے ہوتے ہیں۔ یہ پڑھائی کے اتنے شوقین ہوتے ہیں کہ اگر ان سے کوئی لیکچر مس ہو جائے تو سارا دن’’ بونترے بونترے‘‘ پھرتے ہیں۔
اپنی جان پر کھیل کر گیس پیپر حاصل کرتے ہیں اور پھر راتوں کو لڑکیوں کو فون کر کر کے انہیں گیس بتاتے ہیں۔
یہ الیکٹرانک لڑکے کمرہ امتحان میں جانے سے پہلے یہ کہہ کر سب کی جان نکال دیتے ہیں کہ آج امتحان میں صرف وہی سوال آئیں گے جو انہوں نے تیار کیے ہوئے ہیں۔
جب رزلٹ آؤٹ ہوتا ہے تو ان الیکٹرانک لڑکوں کی محنت رنگ لاتی ہے۔
اور یہ ہائی تھرڈ ڈویژن میں کامیابی حاصل کرتے ہیں۔
بیٹری والے لڑکے ان کے ہاتھ میں جب تک کوئی بیٹری والی چیز نہ ہو ، ان سے کوئی کام نہیں ہوتا۔ یہ عموماٌ اپنے پاس موبائل فون ،ڈی ایس ایل آر، ٹیپ ریکارڈر ، کارڈ لیس فون ، ڈیجیٹل ڈائری یا کیمرہ رکھتے ہیں۔ ایسے لڑکے عموماٌ شادی بیاہوں پر دیکھنے کو ملتے ہیں۔ یہ جہاں بھی لڑکیاں دیکھتے ہیں ان کے قریب جا کر اپنا موبائل فون کان سے لگاتے ہیں اور بلند آواز سے لندن اور سوئٹزر لینڈ کی باتیں کرنے لگتے ہیں۔
تاہم تھوڑی دیر بعد جب بارات آتی ہے تو ڈائیاں لگا لگا کر پیسے لوٹنے لگ جاتے ہیں!!!
ریموٹ کنٹرول لڑکے
ان کا کنٹرول عموماٌ لڑکیوں کے ہاتھ میں ہوتا ہے ، ان کی زیادہ تر اقسام شادی شدہ مردوں میں پائی جاتی ہے یا شادی کے قریب پہنچے ہوئے لڑکوں کی ۔ میڈیکل کالج میں بہرحال انہیں انکی شریک حیات (اور باقی سب کی شریک کلاس) ٹیسٹ سے پہلے پڑھانے اور پراکسی لگانے میں معاون ثابت ہوتی ہے۔ اس کے علاوہ ہر کلاس ایونٹ میں ایک دوسرے کے ساتھ لگ کر بیٹھ کر کچھ ثابت کرنے میں مصروف رہتے ہیں
میں نے ایک ریموٹ کنٹرول لڑکے سے پوچھا " سناؤ! شادی ہو گئی ہے یاابھی تک اپنے کپڑے خود دھوتے ہو؟"
ٹھنڈی سانس لے کر بولا ….. تمہاری دونوں باتوں کا جوب ہاں میں ہے۔
بم لڑکے یہ لڑکے جہاں کہیں بھی بیٹھے ہوں ایسا لگتا ہے جیسے ’’لڑ۔کے ‘‘بیٹھے ہیں۔ یہ ہر بات کا غصہ کر جاتے ہیں۔
میں نے اسی طرح کے ایک بم لڑکے سے میں نے کہا بھائی آپ نے پتھولوجی کے ٹیسٹ میں نقل لگوا کر بہت مدد کی،مزہ آگیا۔میں آپ کی عظمت کو سلام کرتا ہوں۔
اس نے چونک کر میری طرف دیکھا۔ پھر پاس پڑی ہوئی اینٹ اٹھائی اور غصے سے میری طرف چیختا ہوا بھاگا۔
میں نے بڑی مشکل سے ایک رکشے کے پیچھے چھپ کر جان بچائی۔
بعد میں پتا چلا کہ عظمت اس کی بہن کا نام تھا۔
’’بم لڑکے‘‘ لڑکیوں سے بہت الرجک ہوتے ہیں ، ان کا کہنا ہے کہ عورت فساد کی جڑ ہے ، یہ ہمیشہ عورت سے سو گز دور رہنا پسند کرتے ہیں ۔ یہ الگ بات ہے کلاس کے ہر جن و انس کے آباؤ اجداد سے لے کر وہ اپنے نواسوں کے نام کیا رکھنا چاہتے ہیں انہیں پروفائل سٹاکنگ کی بدولت معلوم ہوتے ہیں۔ اور اکثر کلاس کی لڑکی کو فیس بک پر اپروچ کر کے اظہار محبت کے بعد بلاک ہو چکے ہوتے ہیں۔
سی این جی لڑکے یہ بالکل میرے جیسے ہوتے ہیں۔ پڑھائی میں نکمے اور کاہلی میں بحرالکاہل۔ ان کے دماغ میں شرارتوں کی اتنی گیس اپھری ہوتی ہے کہ جس دن یہ کوئی شرارت نہ کریں گیس ٹربل کا شکار ہو جاتے ہیں۔
ان میں کوئی کوالٹی ہو نہ ہو ، یہ اپنے آپ کو "طرم خاں" ہی سمجھتے ہیں۔
لڑکوں پر اور بھی بہت کچھ لکھا جا سکتا ہے لیکن کیا فائدہ!!!
اس سے بہتر ہے بندہ دوبارہ روٹی کھا لے
- ٹیکنیکل لڑکے
- شریف لڑکے
- الیکٹرانک لڑکے
- بیٹری والے لڑکے
- ریموٹ کنٹرول لڑکے
- بم لڑکے
اور
- سی این جی لڑکے
آئیے باری باری ان تمام اقسام کا جائزہ لیتے ہیں !!!
ٹیکنیکل لڑکے:یہ وہ لڑکے ہیں جو ہر بات کا ٹیکنیکل حل تلاش کرتے ہیں،۔
میں نے ایک ٹیکنیکل لڑکے سے پو چھا کہ بال لمبے کرنے کا کیا طریقہ ہے؟
اطمنیان سے بولا ….. مٹی کے تیل سے اچھی طرح دھو کر ، آگ پر سکھائیں ….. !!!
ٹیکنیکل لڑکے معمولی چیزوں سے بھیانک بھیانک نتائج حاصل کرنا جانتے ہیں ۔
میں نے اسی طرح کے ایک لڑکے سے پوچھا کہ جس لڑکی سے تم محبت کرتے ہو اگر وہ تمہیں نہ ملی تو تم کیا کرو گے؟
سگریٹ کاکش لیتے ہوئے بولا …. میں اس کے باپ کے تالو میں اینٹ دے ماروں گا۔
میں نے سہم کر پوچھا ….. اور لڑکی کےساتھ کیا سلوک کروگے؟
خوفناک لہجےمیں بولا….. میں اسے اغواء کر لوں گا اور روزانہ صبح نہار منہ اوباما کی تصویر دکھایا کروں گا۔
میں اس کا یہ بھیانک منصوبہ سن کر دہل گیا اور کانوں کو ہاتھ لگا دیے۔
شریف لڑکے ان میں شرافت کوٹ کوٹ کر بلکہ مارمار کر بھری ہوتی ہے۔ عام بندہ اتنی سہیلیاں نہیں بناتا جتنی یہ بہنیں بنا جاتے ہیں۔
میری کلاس میں بھی ایک ایسا لڑکا پڑھتا ہے جو بہنیں بنانے میں بڑا ماہر ہے ،کبھی کسی لڑکی کو(اس کے سامنے) نام لے کر نہیں بلاتا تھا بلکہ ہمیشہ بہن بہن کہتا رہتا ہے۔
پچھلے دنوں کالج کے ایونٹس کے بعد اس سے فرصت میں ملاقات ہوئی۔
میں نے پوچھا ….. ہاں بھئی ….. سناؤ ….. کیا کوئی بات بنی تیری بھی ؟؟؟
شرما کر بولا….. بس جی ….. ایک بہن سے بات چل رہی ہے !!
الیکٹرانک لڑکے یہ انتہائی قیمتی دھات کے بنے ہوتےہیں اور بڑے ذہین ہوتے ہیں ، سکول کالج میں بے شک منہ بھی نہ دھوکر جاتے ہوں لیکن یونیورسٹی میں آتے ہی روزانہ نہانا شروع کر دیتے ہیں۔ان کا کام لائبریری سے موٹی موٹی بور کتابیں ایشو کروانا اور ہر وقت کسی لڑکی سے نوٹس کا تبادلہ کرنا ہوتا ہے۔
یہ سارا سال بجلی کی طرح پیریڈ اٹینڈ کرتے ہیں۔
ہر لیکچر غور سے سنتے ہیں۔
. کبھی چھٹی نہیں کرتے۔
. پروفیسروں کی عزت کرتے ہیں۔
. دل لگا کر تعلیم حاصل کرتے ہیں۔
یہ صرف لڑکیوں ہی کو نوٹس دیتے ہیں، کیونکہ ان کے خیال میں صرف لڑکیاں ہی تعلیم پر بہتر توجہ دیتی ہیں۔ یہ ہر وقت لڑکیوں کو باور کراتے رہتے ہیں کہ انہیں صرف اور صرف تعلیم پر توجہ دینی چاہیے ۔
تاہم جب لڑکیاں تعلیم پر توجہ دے رہی ہوتی ہیں تو یہ لڑکیوں پر توجہ دے رہے ہوتے ہیں۔ یہ پڑھائی کے اتنے شوقین ہوتے ہیں کہ اگر ان سے کوئی لیکچر مس ہو جائے تو سارا دن’’ بونترے بونترے‘‘ پھرتے ہیں۔
اپنی جان پر کھیل کر گیس پیپر حاصل کرتے ہیں اور پھر راتوں کو لڑکیوں کو فون کر کر کے انہیں گیس بتاتے ہیں۔
یہ الیکٹرانک لڑکے کمرہ امتحان میں جانے سے پہلے یہ کہہ کر سب کی جان نکال دیتے ہیں کہ آج امتحان میں صرف وہی سوال آئیں گے جو انہوں نے تیار کیے ہوئے ہیں۔
جب رزلٹ آؤٹ ہوتا ہے تو ان الیکٹرانک لڑکوں کی محنت رنگ لاتی ہے۔
اور یہ ہائی تھرڈ ڈویژن میں کامیابی حاصل کرتے ہیں۔
بیٹری والے لڑکے ان کے ہاتھ میں جب تک کوئی بیٹری والی چیز نہ ہو ، ان سے کوئی کام نہیں ہوتا۔ یہ عموماٌ اپنے پاس موبائل فون ،ڈی ایس ایل آر، ٹیپ ریکارڈر ، کارڈ لیس فون ، ڈیجیٹل ڈائری یا کیمرہ رکھتے ہیں۔ ایسے لڑکے عموماٌ شادی بیاہوں پر دیکھنے کو ملتے ہیں۔ یہ جہاں بھی لڑکیاں دیکھتے ہیں ان کے قریب جا کر اپنا موبائل فون کان سے لگاتے ہیں اور بلند آواز سے لندن اور سوئٹزر لینڈ کی باتیں کرنے لگتے ہیں۔
تاہم تھوڑی دیر بعد جب بارات آتی ہے تو ڈائیاں لگا لگا کر پیسے لوٹنے لگ جاتے ہیں!!!
ریموٹ کنٹرول لڑکے
ان کا کنٹرول عموماٌ لڑکیوں کے ہاتھ میں ہوتا ہے ، ان کی زیادہ تر اقسام شادی شدہ مردوں میں پائی جاتی ہے یا شادی کے قریب پہنچے ہوئے لڑکوں کی ۔ میڈیکل کالج میں بہرحال انہیں انکی شریک حیات (اور باقی سب کی شریک کلاس) ٹیسٹ سے پہلے پڑھانے اور پراکسی لگانے میں معاون ثابت ہوتی ہے۔ اس کے علاوہ ہر کلاس ایونٹ میں ایک دوسرے کے ساتھ لگ کر بیٹھ کر کچھ ثابت کرنے میں مصروف رہتے ہیں
میں نے ایک ریموٹ کنٹرول لڑکے سے پوچھا " سناؤ! شادی ہو گئی ہے یاابھی تک اپنے کپڑے خود دھوتے ہو؟"
ٹھنڈی سانس لے کر بولا ….. تمہاری دونوں باتوں کا جوب ہاں میں ہے۔
بم لڑکے یہ لڑکے جہاں کہیں بھی بیٹھے ہوں ایسا لگتا ہے جیسے ’’لڑ۔کے ‘‘بیٹھے ہیں۔ یہ ہر بات کا غصہ کر جاتے ہیں۔
میں نے اسی طرح کے ایک بم لڑکے سے میں نے کہا بھائی آپ نے پتھولوجی کے ٹیسٹ میں نقل لگوا کر بہت مدد کی،مزہ آگیا۔میں آپ کی عظمت کو سلام کرتا ہوں۔
اس نے چونک کر میری طرف دیکھا۔ پھر پاس پڑی ہوئی اینٹ اٹھائی اور غصے سے میری طرف چیختا ہوا بھاگا۔
میں نے بڑی مشکل سے ایک رکشے کے پیچھے چھپ کر جان بچائی۔
بعد میں پتا چلا کہ عظمت اس کی بہن کا نام تھا۔
’’بم لڑکے‘‘ لڑکیوں سے بہت الرجک ہوتے ہیں ، ان کا کہنا ہے کہ عورت فساد کی جڑ ہے ، یہ ہمیشہ عورت سے سو گز دور رہنا پسند کرتے ہیں ۔ یہ الگ بات ہے کلاس کے ہر جن و انس کے آباؤ اجداد سے لے کر وہ اپنے نواسوں کے نام کیا رکھنا چاہتے ہیں انہیں پروفائل سٹاکنگ کی بدولت معلوم ہوتے ہیں۔ اور اکثر کلاس کی لڑکی کو فیس بک پر اپروچ کر کے اظہار محبت کے بعد بلاک ہو چکے ہوتے ہیں۔
سی این جی لڑکے یہ بالکل میرے جیسے ہوتے ہیں۔ پڑھائی میں نکمے اور کاہلی میں بحرالکاہل۔ ان کے دماغ میں شرارتوں کی اتنی گیس اپھری ہوتی ہے کہ جس دن یہ کوئی شرارت نہ کریں گیس ٹربل کا شکار ہو جاتے ہیں۔
ان میں کوئی کوالٹی ہو نہ ہو ، یہ اپنے آپ کو "طرم خاں" ہی سمجھتے ہیں۔
لڑکوں پر اور بھی بہت کچھ لکھا جا سکتا ہے لیکن کیا فائدہ!!!
اس سے بہتر ہے بندہ دوبارہ روٹی کھا لے